ایکنا نیوز- «هجرانی قاضی اوغلو» سال 1952 کو عراق کے شهر «طوز خورماتو» میں ایک شیعہ ترکمن گھرانے میں پیدا ہوئے۔
ابتدائی اور ہائی اسکول کی تعلیمات اسی شهر میں پیدا ہوئے. ادبیات و شعر و شاعری میں شوق کی بناء پر جوانی میں وہ «طوز خورماتو» اور «کرکوک» کی ادبی محفلوں میں جاتے اور اہل علم و ادب سے تعلقات بنتے گیے۔
علما و مراجع بزرگ نجف اشرف سے آشانئی کی وجہ سے وہ اعلی تعلیمات کے لیے نجف اشرف چلے گیے۔
«هجرانی قاضی اوغلو» اسی سال «صدام حسین» رژیم سے مخالفت کے سبب نجف اشرف میں گرفتار کرلیے گیے۔ ایک مدت تک وہ خفیہ طور پر زندگی گزارتے رہے اور پھر دیگر عراقیوں کی طرح وہ ایران چلے گیے اور وہاں عراقی مجاہدین سے تعاون کرتے رہے، انہوں نے قم میں اعلی تعلیمات عربی میں حاصل کیے۔
ترکی اور عراقی میں زبان پر تسلط کی وجہ سے وہ مذہبی مطالعات کی طرف مائل ہوئے اور دوست شعرا کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے انہوں نے قرآن کا ترجمہ شروع کیا۔
ان کے ترجمے کی خاص خصوصیات ہیں جو انکو دیگر ترکی ترجموں سے منفرد بناتی ہیں جنمیں کچھ درج ذیل ہیں:
ـ ایران و ترکی میں آخری ترجمہ شدہ نسخوں سے مکمل آشائی اور ادراک۔
ـ ترکی شعر و کلاسیک سے آشنائی۔
ـ مقامی بولیوں کی سمجھ بوجھ اور ان سے استفادہ
ترکی اور عراق میں پذیرائی کے علاوہ آذربایجان اور ایرانی ترک اسی طرح ترکی عثمانی زبان بولنے والے اہل علم ان کے ترجمے کو شوق سے پڑھتے ہیں۔
انکے بعض دیگر آثار بھی قابل ذکر ہیں: