استاد شحات کی تلاوت کی عمدہ خصوصیات

IQNA

تلاوت کا ہنر/ 13

استاد شحات کی تلاوت کی عمدہ خصوصیات

7:12 - December 05, 2022
خبر کا کوڈ: 3513287
مرحوم استاد شحات محمد انور کی تلاوت غمگین انداز ہے اور روایات میں تاکید ہوئی ہے کہ قرآن کو غمگین انداز میں تلاوت کی جائے۔

ایکنا نیوز- مصری کے معروف قاری مرحوم استاد شحات محمد انور (1950- 2008) کا منفرد انداز تھا جو انہیں دیگر قراء سے الگ کرتا ہے، استاد شحات اور منشاوی کی آواز الگ سر کے ساتھ نظر آتی ہے اور اس کی تقلید کے لیے خاص آواز کا رکھنا ضروری ہے۔

استاد شحات کا خاص انداز تلاوت کی روحانی کیفیت میں اضافہ کرتا ہے اور قرآء میں کم ایسے لوگ ہیں جیسے استاد شحات، انکی تلاوت میں روحانی کیفیت اور انکی شخصیت تا دیر یاد رہنے والی ہے۔

 

 شحات کی تلاوت خوش کن نہیں بلکہ غمزدہ (غمناک) کرنے والی ہے

خوبصورتی کا حس لوگوں میں مختلف ہے لوگوں کا سلیقہ جغرافیا، ثقافت، عادت اور انکی اندورونی کیفیت سے وابستہ اور منحصر ہے، اسی طرح خود قاری کا جذبہ و کیفیت اور سننے والی کی کیفیت مختلف ہے، شحات کی تلاوت اداس کرنے والی تلاوت ہے

ایک فارمولا بتایا جاتا ہے کہ اگر آپ نے کوئی تلاوت سنی اور آپ کے آنسو جاری ہوئے تو وہ غم زدہ کرنے والی تلاوت ہے اور اتفاق کی بات ہے کہ روایات میں تاکید کی جاتی ہے کہ قرآن کو غم کے ساتھ تلاوت کریں۔ تلاوت غم کے بغیر مفید نہیں ہاں البتہ نعمت اور رحمت کی آیات سے سامعین میں امید اور خوشی آنی چاہیے۔

 

تلاوت میں یہی نکتہ ہے کہ اگر تلاوت کے زیر و بم جذبات و احساسات سے عاری ہو تو ایک گاڑی کی آواز کی طرح صرف آواز ہوگی، جب کہ استاد مصطفی اسماعیل مختلف حالات جیسے غم، خوشی، خوف، امید اور خوشحال ہونے سے خاص ٹیکنک کے ساتھ استفادہ کرتا ہے۔

بعض حالات بیرونی کیفیت ہے جیسے تلاوت کی آواز بلند ہونے کے بعد اچانک ملایم اور نرم ہوجاتی ہے استاد شعشاعی اس حآلت سے خاص انداز میں تلاوت کے ماہر ہے. استاد شحات مذکور بالا خصوصیات کے علاوہ روحانی کیفیت سے سرشار نظر آتا ہے.

استاد شحات  تلاوت سوره طه جو اکیس سال قبل ایران میں کی گیی ہے اس کی آیات 45 اور 46 میں

موسی و هارون(ع) کی بات جسمیں وہ کہتے ہیں«ڈرتے ہیں کہ فرعون طغیان نہ کرے»، وہ خوف کی بات کو (نخاف) کے ساتھ خاص انداز میں بیان کرتے ہیں اور پھر اگلا جملہ: «مت ڈر میں تمھارے ساتھ ہو»، کو ایک خاص امید کے ساتھ تلاوت کرتے ہیں۔

 

اسی طرح سوره مبارکه آل عمران آیات ۳۶ و ۳۷ کی تلاوت میں وہ حضرت مریم(س) کی والدہ کی کیفیت کو خوبصورتی سے جلوہ گر کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔/

نظرات بینندگان
captcha