ایکنا نیوز- معان نیوز ایجنسی کے مطابق صھیونی اخبار یروشیلم پوسٹ کے مطابق سابق امریکن نمایندہ برائے امور مشرقی وسطی ڈیو ھارڈن کا کہنا ہے کہ امریکن یو ایس ایڈ کی جانب سے تمام فلسطینی امداد بند کی جارہی ہیں اور ان علاقوں میں تمام ترقیاتی کام روک دیا جائےگا۔
مذکورہ فیصلہ «اینٹی ٹروریسٹ» قانون کے حوالے سے کیا جارہا ہے جو اکتوبر ۲۰۱۸ کو کانگریس میں منظور کیا گیا تھا اور شرط رکھی گیی تھی کہ مذکورہ امداد فلسطینی قیدیوں، زخمیوں اور شہداء کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔
حال ہی میں مقبوضہ علاقوں سے تمام یوایس ایڈ کے اسٹاف اور متعلقہ افراد جاچکے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہاں پر مزید امدادی کام روکا جارہا ہے۔/