کالعدم تنظیموں کو انتخابات لڑنیکی اجازت دیکر ریاست انہیں قانونی جواز فراہم کر رہی ہے، ایچ آر سی پی

IQNA

کالعدم تنظیموں کو انتخابات لڑنیکی اجازت دیکر ریاست انہیں قانونی جواز فراہم کر رہی ہے، ایچ آر سی پی

13:34 - July 18, 2018
خبر کا کوڈ: 3504840
بین الاقوامی گروپ: انسانی حقوق کمیشن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن تحقیقات کرے کہ کس طرح کالعدم تنظیموں سے وابستہ افراد کے کاغذات نامزدگی درست تسلیم قرار دیئے گئے۔

ایکنانیوز - اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کمیشن برائے پاکستان (ایچ آر سی پی) نے رواں ماہ عام انتخابات میں کھلے عام، جارحانہ اور ڈھٹائی سے انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے سے خبردار کیا ہے۔ انتخابات کے قریب آتے ہی ملک میں تشدد کی فضا پھیل رہی ہے، جس میں گذشتہ دو دن کے اندر ہی 153 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جن میں بلوچستان کے ایک صوبائی اسمبلی کے امیدوار بھی شامل ہیں۔

الیکشن سے متعلق پرتشدد واقعات میں ایک مسلح شخص نے اتوار کے روز بلوچستان کے علاقے چمن میں عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی ہیڈ کوارٹر پر فائرنگ کی، جس کی وجہ سے سابق سینیٹر داؤد اچکزئی زخمی ہوگئے تھے۔ جمعے کے روز بلوچستان کے ضلع مستونگ میں انتخابی ریلی کے دوران داعش کے خودکش بمبار نے صوبائی اسمبلی کے امیدوار سراج رئیسانی سمیت 148 افراد کی جان لے لی تھی۔ اب تک انتخابات سے متعلق حملوں میں 170 کے قریب افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ایچ آر سی پی نے اپنے بیان میں الیکشن کمیشن کے 3 لاکھ 50 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کو انتخابات کے دن پولنگ اسٹیشن کے باہر تعینات کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا۔ انسانی حقوق کمیشن کی بانی رکن حںا جیلانی کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اہلکاروں کو انتخابی مہم کی حفاظت کے لئے تعینات کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دہشت گرد قوتوں کو ختم ہو جانا تھا، تاہم یہ اب بھی موجود ہیں اور جہاں چاہیں حملہ کرسکتی ہیں۔

کمیشن نے خبردار کیا کہ بعض کالعدم تنظیمیں نام بدل کر انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ ریاست انہیں الیکشن میں حصہ لینے اجازت دیکر ان کو سیاسی طور پر قانونی جواز فراہم کر رہی ہیں، وہ مسلسل مذہب کا استعمال کر رہی ہیں، انتخابی مہم میں مذہب کا استعمال خطرناک نتائج کا حامل ہوگا، الیکشن کمیشن تحقیقات کرے کہ کس طرح کالعدم تنظیموں سے وابستہ افراد کے کاغذات نامزدگی درست تسلیم قرار دیئے گئے۔

کمیشن کو شدت سے احساس ہے کہ کالعدم تنظیموں کو سیاسی مواقع دینا خطرناک ہے، اس سے شدت پسندی میں اضافہ ہوگا، پشاور اور مستونگ میں دہشت گردانہ واقعات اسی کا شاخسانہ ہیں، جن میں دو امیدواروں عوامی نیشنل پارٹی کے ہارون بلور اور بلوچستان عوامی پارٹی کر سراج ریئسانی سمیت 175 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ حقوق انسانی کمیشن نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی امیدواروں کو مناسب سکیورٹی فراہم کی جائے۔ 

نظرات بینندگان
captcha